انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے ضروری فیصلے کر لیے گئے ہیں اور ایسی قرارداد کی منظوری کے فوراً بعد طے شدہ تکنیکی اقدامات پر عملدرآمد شروع کردیا جائےگا۔
ایران کے نائب وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ اس کے بعد ملک کا ایٹمی پروگرام مزید موثر طریقے سے آگے بڑھے گا۔
کاظم غریب آبادی نے ٹریگر میکینزم کو فعال کرنے کے خطرے کے بارے میں پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ میں واضح کردینا چاہتا ہوں کہ اس وقت JCPOA نامی کوئی معاہدہ عملی طور پر موجود ہی نہیں ہے۔
انہوں نے کہ کئی برس سے اس معاہدے کے دیگر فریقوں بالخصوص امریکہ اور یورپی ممالک نے اپنے وعدوں کی پاسداری نہیں کی جس کی وجہ سے یہ معاہد معطل ہوچکا ہے۔
قانونی امور میں ایران کے نائب وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ قانونی نقطہ نظر سے، ان ممالک کو یہ حق حاصل نہیں ہے کہ وہ اس معاملے کو سلامتی کونسل میں بھیجیں اور ٹریگر میکینزم کے تحت ایران کے خلاف پچھلی قراردادوں کو بحال کریں اور یہ بات وہ خود بھی بخوبی جانتے ہیں۔
آپ کا تبصرہ